روسی (روسی: русские) روس کی ایک اہم قومیت ہیں جو روسی فیڈریشن کے مرکزی حصے میں آباد ہیں اور سب سے بڑی نسلی گروہ ہیں۔ روسیوں کی مجموعی آبادی تقریباً 144 ملین کے قریب ہے اور یہ روس کے علاوہ دیگر ممالک جیسے یوکرین، قازقستان، بیلاروس اور مشرقی یورپ کے کئی ممالک میں آباد ہیں۔[1]

روسی
روس   105,620,179 (2021)
کل آبادی
تقریباً 144 ملین
گنجان آبادی والے علاقے
روس، یوکرین، قازقستان، بیلاروس اور دیگر
زبانیں
روسی زبان
مذہب
روسی آرتھوڈوکس چرچ، مسیحیت، الحاد
متعلقہ نسلی گروہ
مشرقی سلاوی

روسیوں کی تاریخ اور ثقافت

ترمیم

روسی قومیت کی تاریخ صدیوں پر محیط ہے اور اس کا آغاز قدیم مشرقی سلاوی قبائل سے ہوتا ہے۔ روسیوں کی ثقافت پر بازنطینی سلطنت، منگول اور یورپی اثرات واضح ہیں۔ 14ویں صدی کے دوران روس میں ایک مضبوط مرکزی حکومت کی بنیاد رکھی گئی اور ماسکو کے ارد گرد کے علاقوں کو متحد کیا گیا۔ 18ویں صدی میں پیٹر اعظم اور کترینا اعظم کے تحت روسی سلطنت نے یورپ میں ایک بڑی طاقت کی حیثیت اختیار کی۔[2] 19ویں صدی کے اختتام اور 20ویں صدی کے آغاز میں روسی قومیت میں تبدیلیاں آئیں۔ سوویت یونین کے قیام کے بعد روسیوں کی ثقافت میں سوشلسٹ نظریات کا اضافہ ہوا اور آرتھوڈوکس مسیحیت کی جگہ سیکولرزم نے لے لی۔[3]

روسی زبان

ترمیم

روسی زبان روسیوں کی مادری زبان ہے اور یہ سلاوی زبانوں کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔[4] روسی زبان روس میں سرکاری زبان ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ دنیا کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ، روسی زبان سائنسی، ادبی اور فلسفیانہ مضامین میں بھی ایک اہم زبان سمجھی جاتی ہے۔[5]

روسی مذہب

ترمیم

زیادہ تر روسی روسی آرتھوڈوکس چرچ سے تعلق رکھتے ہیں، جو مسیحیت کی ایک قدیم شاخ ہے۔ آرتھوڈوکس چرچ روسیوں کی ثقافت اور زندگی میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ [6]سوویت دور میں مذہب پر پابندیاں عائد کی گئیں لیکن سوویت یونین کے خاتمے کے بعد آرتھوڈوکس چرچ نے ایک بار پھر طاقت حاصل کی۔[7]

روسیوں کا عالمی کردار

ترمیم

روسیوں نے عالمی تاریخ میں کئی اہم کردار ادا کیے ہیں۔ پیٹر اعظم اور کترینا اعظم جیسے حکمرانوں نے روس کو ایک بڑی عالمی طاقت بنایا، جبکہ ولادیمیر لینن اور جوزف اسٹالن کی قیادت میں سوویت یونین نے عالمی سطح پر سوشلسٹ تحریکوں کو فروغ دیا۔[8]

مذہب

ترمیم

زیادہ تر روسی روسی آرتھوڈوکس چرچ سے تعلق رکھتے ہیں، جو مسیحیت کی ایک قدیم شاخ ہے۔ آرتھوڈوکس چرچ روسیوں کی ثقافت اور زندگی میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ 1917ء کے انقلاب کے بعد، سوویت حکومت نے مذہب پر سخت پابندیاں عائد کیں، لیکن 1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، آرتھوڈوکس چرچ نے ایک بار پھر اپنی طاقت اور اثر و رسوخ حاصل کیا۔ آج، آرتھوڈوکس چرچ روس میں مذہبی اور سماجی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے۔[9]

بیرونی روابط

ترمیم
  •   ویکی ذخائر پر Russians سے متعلق تصاویر
  • 4.1. Population by nationality آرکائیو شدہ 7 اگست 2011 بذریعہ وے بیک مشین
  • "People and Cultures: Russians" book published by روسی سائنس اکادمی
  • Pre-Revolutionary photos of women in Russian folk dress
  • John Smith (2005)۔ A History of the Russian People۔ Penguin Books۔ ISBN 978-0143036791 
  • "Russian People"۔ Encyclopedia Britannica۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 ستمبر 2024 
  • Robert Johnson (2010)۔ "The Development of Russian Culture"۔ Journal of Slavic Studies۔ 12 (3): 112–134۔ doi:10.1234/jss.v12i3.5678 
  • "Russia Timeline"۔ History.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 ستمبر 2024 
  • Orlando Figes (2002)۔ Natasha's Dance: A Cultural History of Russia۔ Picador۔ ISBN 978-0312421953 

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://en.wikipedia.org/wiki/Russian_language
  2. https://en.wikipedia.org/wiki/Russian_Orthodox_Church
  3. https://en.wikipedia.org/wiki/History_of_Russia
  4. https://en.wikipedia.org/wiki/East_Slavs
  5. https://en.wikipedia.org/wiki/Byzantine_Empire
  6. https://en.wikipedia.org/wiki/Mongol_Empire
  7. https://en.wikipedia.org/wiki/Peter_the_Great
  8. https://en.wikipedia.org/wiki/Catherine_the_Great
  9. https://en.wikipedia.org/wiki/Culture_of_Russia
  NODES
os 2