مقدس پولس یا پولوس (عربی: بولس، فارسی/اردو:پولوس، انگریزی:پول، Paul)، یسوع مسیح کے رسول اور مسیحی علمِ الٰہیات کے مبلغ اور مفسر، عہد نامہ جدید کے کئی اہم خطوط کے مصنف۔ پولوس کا شمار مسیحیت میں یسوع مسیح کے بعد سب سے زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے۔ ان کی آخری زندگی کے متعلق اختلاف ہے کہ ان کی موت کیسے ہوئی۔ ساؤل کے نام سے بھی مشہور ہی یسوع مسیح کے ہم عصر تھے اگرچہ ان کی کبھی آپس میں ملاقات نہیں ہوئی انھوں نے یروشلیم میں ممتاز یہودی عالم گملی ایل سے تعلیم حاصل کی۔ وہ ابتدا میں کٹر یہودی تھا لیکن ایک خواب کے ذریعے مسیحی [7] ہو گیا۔ یسوع مسیح کے بعد مسیحی تبلیغ میں انکا سب سے بڑا ہاتھ ہے۔

پولُس
غیر قوموں کا رسول
مقدس پولس بارتولومیو مونتانیا کی مصوری
ذاتی تفصیلات
پیدائشی نامשאול התרסי
(شاؤل ھا طرسی، طرسوس کا ساؤل)[1][2][3]
پیدائش[4]
طرسوس، کلکیہ، رومی سلطنت[5]
وفات67ء[6]
ممکنہ طور پر روم میں، رومی سلطنت[6]
بزرگی
تہوار25 جنوری (مقدس پولس کے تبدیلئ ایمان کا یوم تہوار)
10 فروری (مالٹا میں مقدس پولُس کے جہاز کی تباہی کا یوم تہوار)
29 جون (مقدس پطرس اور مقدس پولُس کا یوم تہوار)
30 جون (چند مسیحی فرقوں کی جانب سے منایا جانے والا سابقہ ”سولو“ یوم تہوار)
18 نومبر مقدس پولُس اور پطرس کے لیے باسلیکا کو وقف کرنے کا یوم تہوار)
احترام درتمام مسیحیت
قداست قبل کانگریگیشن
منسوب خصوصیاتتلوار
سرپرستیرسالت؛ فقہا؛ غیر یہودی مسیحی

ابتدائی زندگی

ترمیم

پولس کے بارے میں معلومات کا ماخذ بائبل میں شامل کتاب رسولوں کے اعمال اور اس کے اپنے خطوط ہیں۔ .پولس کا عبرانی نام ساؤل تھا جس کے معنی”مانگے ہوئے“ کے ہیں۔اِسی لفظ کے ایک اور معنی”بڑے“کے ہیں۔اعمال 9:13 میں اِنکا یہی نام درج ہے۔اِس کے بعد اْنہیں رومی نام پولس سے ہی یاد کیاجاتا ہے۔پولس لاطینی لفظ پولوس کی یونانی شکل ہے جس کے معنی پہلے نام کی ضدیعنی”چھوٹے“ کی ہے۔پولوس رومی صوبہ کلِکیہ تَرسُس میں پیدا ہوا [8] پولوس کا عبرانی نام ’’شاول‘‘ تھا [9]۔اپنے خطوط میں بھی وہ یہی نام استعمال کرتے ہیں۔ وہ بنیامن کے قبیلہ سے تھا اور یہودی فیقہ (فریسی) بھی تھا، [10] شریعت موسوی اور یہودی فقہ کی تعلیم گملی ایل نامی یہودی فقہ کے اُستاد سے پائی [8]

تبدیلیِ ایمان

ترمیم

پولس اولاً یسوع مسیح کے حواریوں کو مسیحِ موعود کے نام کی منادی کرنے کے سبب نہ صرف ستایا کرتا تھا۔ بلکہ یہودی فقہ کی کونسل سے ان کے خلاف فتوٰی حاصل کرکے ان کے قتل کی سازشوں میں سرگرم تھا۔ اسی طرح کا ایک فتوٰی اس نے دمشق کے عبادت خانوں کے خلاف حاصل کیا اور ان کو دمشق سے یروشلیم لانے کے لیے نکلا اور دمشق کی راہ میں مسیحی روایات کے مطابق یسوع مسیح نے اس پر ظاہر ہوکر اس کو غیر اقوام کے لیے اپنا نمائندہ مقرر کیا۔[11][12]

مقدس پولس کی شہادت

ترمیم

یہ خدا کا حْسن انتظام تھا کہ مقدس پولس کی زندگی میں اْس زمانے کے تین عناصر یونانی ثقافت، رومی شہریت اور یہودی مذہب اْنہیں اپنے آبا و اجداد سے ورثہء میں ملا تھا۔ مقدس پولس 3 ق م میں شہر ترسْس میں پیدا ہوئے۔ترسْس صوبہ کِلکیہ کا مشہور شہر تھا جہاں رومی اور یونانی تہذیب وتمدن آپس میں ملتے تھے۔اِسی وجہ سے ترسْس بڑا تجارتی اور مرکزی شہر بن گیا تھا یہ بکری کی پشم سے کپڑا بنانے کے لیے بہت مشہور تھا۔ پولس رسول کا یہی پیشہ تھا۔ ابھی وہ بچے تھے اْن کی والدہ وفات پاگئی تھیں۔وہ روفن اور سکندر کی ماں کو اپنی والدہ کہتے ہیں۔یہ خاتون شمعون کرینی کی اہلیہ تھیں۔ مقدس پولس یہودی نسل سے تھے اور بہترین یہودی تعلیم و تربیت سے مزین تھے۔اس نے اعلیٰ تعلیم یروشلیم سے حاصل کی۔گملی ایل اْنکے اْستادتھے۔ پہلے وہ کلیسیا ء کو بہت ستاتے رہے مگر جب مسیح یسوع کو نجات دہندہ قبول کر لیا تو مسیحیت پھیلانے میں ہرممکن کوشش کی۔اْنہوں نے کلیسیا ؤں میں بہت دورے کیے اور یسوع کے نام سے تکالیف برداشت کیں اور قید میں بھی رہے۔عہد جدید کی 27 کتب میں سے13 خطوط اْن کے ہیں جبکہ عبرانیوں کے خط کے بارے میں علما کا خیال ہے کہ وہ انھوں نے نہیں لکھا۔ شہادت سے پہلے مقدس پطرس اور مقدس پولس کو ایک ہی قید خانہ میں رکھا گیا جس کا نام”مہارتِینی“ تھا، اس زیرِ زمین قیدخانہ کا ایک حصہ تو کاپتولینی پہاڑی کے نرم پتھروں کو کاٹ کربنایاگیا تھااور دوسرا حصہ انہی پتھروں کے ٹکڑوں کو جوڑ کرخالص چونے سے تعمیر کیا گیا تھا۔جن لوگوں کو اِس خوفناک جگہ پر قیدکیا جاتا تھا اْنہیں پتھروں میں ایک سوراخ کے ذریعے اِس قید خانہ میں اتارا جاتا تھااور داخلہ کے لیے صرف ایک یہی راستہ تھا۔یہ ایک زندہ مقبرہ کی مانند تھا جس میں سورج کی روشنی بھی نہیں پڑتی تھی اور ہوا کا گزربھی نہیں ہوتا تھا۔دونوں رسولوں کو سخت پتھرکے ستون کے ساتھ رنجیروں سے باندھ دیا گیا تھا۔ یہ قید خانہ آج کھنڈروں کی صورت میں موجود ہے اور اْس میں ایک چشمہ بھی ہے۔روایت ہے کہ جب مقدس رسول اپنے ساتھی قیدیوں کوبپتسمہ دینا چاہتے تو یہ چشمہ بہنے لگتا۔اِس چشمہ سے کتناہی پانی بہہ جائے، پانی کی سطح آج بھی برقرار رہتی ہے۔ قدیم روایت ہے کہ مقدس پطرس اور مقدس پولس کو29 جون67ء مسیح،میں ایک ہی روز شہید کیا گیا تھا۔مقدس پطرس رومی شہری نہیں تھے اْنہیں اْلٹا صلیب پر لٹکایا گیا۔مگر پولس رسول رومی شہری تھے لہذا اْنہیں صلیب نہیں دی جا سکتی تھی لہذا اْنہیں 29 جون67ء م میں 70سال کی عمر میں شہر سے باہر تلوار سے شہید کیا گیا۔جب اْنکا سر تلوار سے قلم کیا گیاتو آواز آئی! یسوع،یسوع، یسوع۔سر تین بار اْچھلا اور جس جس حصہء زمین پر لگا وہاں پانی کے چشمے نکل آئے آج وہاں تین چشموں والا گِرجہ ہے۔ روایت ہے کہ اْنہیں مقدس لوقیانہ خاتون نے بزرگوں کی مدد سے دفن کیا[13]۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Saint Paul, the Apostle, original name Saul of Tarsus from Encyclopædia Britannica Online Academic Edition"۔ global.britannica.com۔ 20 نومبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ July 2014 
  2. [Acts 9:11] This is the place where the expression "Saul of Tarsus" comes from.
  3. "Saul of Tarsus"۔ biblestudytools.com۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ July 2014 
  4. Peter and Paul . In the Footsteps of Paul . Tarsus . 1. PBS. Retrieved 2010–11–19.
  5. [Acts 22:3]
  6. ^ ا ب Harris, Stephen L. Understanding the Bible. Palo Alto: Mayfield. 1985. ISBN 978-1-55934-655-9
  7. رسولوں کے اعمال کی کتاب
  8. ^ ا ب اعمال 22:3
  9. "Saint Paul, the Apostle, original name Saul of Tarsus from Encyclopædia Britannica Online Academic Edition". global.britannica.com. Retrieved July 2014.
  10. فلپیوں 3:5
  11. اعمال 1:9-22
  12. اعمال 4:22-16
  13. https://sutlejtv.blogspot.com/2018/02/blog-post_58.html[مردہ ربط] | مقدس پولس کی شہادت از ڈاکٹر یوسف مسیح یاد مرحوم
  NODES
os 4