اسلامی خطاطی دراصل دستی تحریر اور خطاطی کو فنکارانہ انداز سے پیش کرنے کا نام ہے۔ یہ عموماً مشترکہ اسلامی ثقافتی ورثہ رکھنے والے ممالک میں دکھائی دیتی ہے۔ اس میں عربی خطاطی، عثمانی خطاطی، فارسی خطاطی اور ہندوستانی خطاطی شامل ہیں۔[1][2] اسے عربی میں خطِ اسلامی یعنی اسلامی ڈیزائن کہا جاتا ہے۔[3] اسلامی خطاطی کا قرآن سے بڑا گہرا تعلق ہے اور قرآنی آیات اور سورتوں کو اس طرزِ خطاطی میں خوب استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم اسلامی خطاطی محض مذہبی متون، اشیا یا مقامات تک محدود نہیں۔ دیگر اسلامی فنونِ لطیفہ کی مانند اسلامی خطاطی بھی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے متعلق ہے۔[4] اسلامی خطاطی کی بنیاد اس عقیدے پر نہیں کہ اسلام میں تصویر کشی کی ممانعت ہے بلکہ اس لیے کہ اسلام میں لکھائی اور لکھنے سے متعلق امور کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔[5] یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پیغمبر اسلام سيدُنا حضرت محمد مصطفیٰ صلّی اللّٰہ علیہ وآلہٖ وسلّم نے ایک بار کہا تھا کہ:

The بسم اللہ الرحمٰن الرحیم in an 18th-century Islamic calligraphy from the سلطنت عثمانیہ region, Thuluth script.
خُدا نے پہلی چیز جو پیدا کی وہ قلم تھی۔

[6]

اسلامی خطاطی کی دو اہم شاخیں ہیں: کوفی اور نسخ۔ دونوں میں مزید شاخیں اور علاقائی اثرات پائے جاتے ہیں۔ مشرقِ وسطیٰ میں نو آبادیاتی دور کے بعد اسلامی خطاطی کو جدید فنون لطیفہ میں بھی ڈھالا گیا اور آج کل کیلیگرافی کا رحجان بڑھ رہا ہے۔

اسلامی تہذیب میں خطاطی کا کردار

ترمیم
 
ترکی-شہر ادرنہ، قدیم مسجد کی دیوار پر لفظ اللہ لکھا ہوا۔

ِ خطاطی، بحیثیت اسلامی فن، کافی سراہی گئی۔ مذہب اسلام کے ماننے والے دنیا کے مختلف ممالک میں ہیں اور مختلف زبانیں بولتے ہیں۔ فنِ خطاطی نے مسلمانوں کی مختلف زبانوں کو جوڑنے کا کام کیا ہے۔ عربی، فارسی، اردو، سندھی، آذیری، ترکی وغیرہ زبانوں میں بھی یہ فن مقبول ہوا۔ قرآن کی کتابت میں یہ فن بہت ہی کار آمد رہا۔ چھاپہ مشین ایجاد ہونے سے پہلے، کاتب حضرات ہی ان زبانوں میں کتابت اور اشاعت کا بیڑا اٹھایا۔

عثمانیہ دور میں خط دیوانی عروج میں آیا۔ دیوانی خط کا ایک روپ ‘جلی دیوانی‘ یا ‘دیوانی الجالی‘ ہے۔ رفتہ رفتہ، ‘رقع‘ خط کا ارتقا ہوا۔

اشیاء خطاطی

ترمیم
 
ایک خطاط کے لیے ضروری اشیاء۔

رواجی طور پر خطاطی کے لیے، قلم، دوات اور رنگ۔ اہم ہیں۔

  • قلم : خطاطی کے لیے مخصوص قلم بنایے جاتے ہیں۔ “برو“ یا “بانس“ یا “بمبو“ کے قلم مشہور ہیں۔ قلم کی نوک، حرفوں کی چوڑائی کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔ حروف جتنے چوڑے، قلم کی نوک اتنی چوڑی۔
  • دوات : دوات، شے اور ہمہ قسم کے رنگ بھی استعمال ہوتے ہیں۔

خطاطی سکھانے کے کئی مراکز بھی ہیں۔ شہر حیدرآباد دکن میں، اردو اکیڈمی، انجمن ترقی اردو، عابد علی خان ٹرسٹ، آج بھی خطاطی میں ٹریننگ دے رہے ہیں۔

مساجد اور خطاطی

ترمیم

اسلامی “مسجد خطاطی“ یہ بھی اسی فن کا ایک جز ہے۔ مسجدوں کی، میناروں کی تعمیرات میں اس فن کو دیکھا جا سکتا ہے۔ مساجد میں قرآنی آیات، میناروں پر گنبدوں پر، اندرون گنبد پر قرآنی کلمات کا لکھا جانا فن تعمیر-فن خطاطی کا ایک مرکب ہے۔

عبارت بسم اللہ الرحمن الرحیم اور اللہ - محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، مساجد میں لکھنا ایک عام رسم ہے۔ ان کے علاوہ، قرآنی آیات کا لکھا جانا بھی عام ہے۔

مزید تصاویر

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

معروف خطاط

ترمیم

چند اہم ماہر خطاطی

دور حاضر کے چند اہم خطاط (کاتب)

حوالہ جات

ترمیم
  1. Blair، Sheila S.؛ Bloom, Jonathan M. (1995)۔ The art and architecture of Islam : 1250–1800 (Reprinted with corrections ایڈیشن)۔ New Haven: Yale University Press۔ ISBN:0-300-06465-9
  2. Chapman, Caroline (2012). Encyclopedia of Islamic Art and Architecture, آئی ایس بی این 978-979-099-631-1
  3. Julia Kaestle (10 جولائی 2010)۔ "Arabic calligraphy as a typographic exercise"
  4. Blair, Sheila S. (Spring 2003). "The Mirage of Islamic Art: Reflections on the Study of an Unwieldy Field". The Art Bulletin. 85: 152–184 – via JSTOR.
  5. Allen, Terry (1988). Five Essays on Islamic Art. Sebastopol, CA: Solipsist Press. pp. 17–37. آئی ایس بی این 0944940005.
  6. Roxburgh, David J. (2008). ""The Eye is Favored for Seeing the Writing's Form": On the Sensual and the Sensuous in Islamic Calligraphy". Muqarnas. 25: 275–298 – via JSTOR.
  7. "http://www.urdusukhan.com/1802"۔ The House of Urdu Literature۔ May-20, 2011۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |date= (معاونت) و|title= میں بیرونی روابط (معاونت)
  8. "interview-new-Style-Calligraphist-KHAT-E-RAANA-Ibn-e-Kaleem.html" فن خطاطی میں نئے طرز تحریر - خطِ رعنا - کے خالق ابن کلیم سے ایک مکالمہ۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ ویب}}: پیرامیٹر غلط ہے |script-title=: بادئة مفقودة (معاونت)
  • Wolfgang Kosack: Islamische Schriftkunst des Kufischen. Geometrisches Kufi in 593 Schriftbeispielen. Deutsch – Kufi – Arabisch. Christoph Brunner, Basel 2014, ISBN 978-3-906206-10-3.

اسلامی خطاطی، مسلم خطاطوں کا ایک نیا دائرہ ء معارفآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ calligraphyislamic.com (Error: unknown archive URL)== بیرونی روابط ==

  NODES
inspiration 1