جزء آخر (telo-mere) دراصل ڈی این اے کے سالمے پر اساسوں (bases) یا دوسرے الفاظ میں مرثالثات (nucleotides) کے تکراری حصے یا اجزاء (جزء / -meros ) ہوتے ہیں جو لونجسیمات (chromosomes) کے آخری سروں پر پائے جاتے ہیں اور اسی وجہ سے ان کو جزء آخر کہا جاتا ہے۔ ان کی جمع اردو میں اجزاء آخر اور انگریزی میں Telomeres اختیار کی جاتی ہے۔ یہ دیگر مختلف افعال انجام دینے کے ساتھ ساتھ ڈی این اے اور بالفاظ دیگر لونی جسیمات کی حفاظت کا کام بھی انجام دیتے ہیں۔ ہر بار جب خلیہ تقسیم ہوتا ہے تو ان کی طوالت کچھ کم ہوجاتی ہے اور سائنسی شواہد اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہیں کہ ان کی طوالت کا گھٹتے چلے جانا، حیات کی طوالت یا یوں کہـ لیں کہ موت سے سروکار رکھتا ہے۔

ڈی این اے کی ایک متوازی ترکیبِ ربیعہ (quadruplexes) ساخت ؛ جو انسان کے جزء آخر والے ڈی این اے میں ترکیب پاتی ہے۔
بشکریہ : قاعدۂ معطیات مرکزی ترشہUD0017آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ndbserver.rutgers.edu (Error: unknown archive URL)۔
  NODES