حیاتیات میں، جنس ایک عمل کا نام ہے جو جینیاتیخصوصیات کے ملنے سے تعبیر کیا جاتا ہے، اس جینیاتی عمل کے نتیجے میں نئے بننے والے نامیے (organism) کی جنس کا تعین نر یا مادہ کے طور پر ہو جاتا ہے اور اس نر و مادہ کی کیفیت کو بھی عرف عام میں اس نامیے کی جنس ہی کہا جاتا ہے۔ جنسی نوپیداوار میں خصوصی خلیات، جن کو عِرس (gamete) کہا جاتا ہے، کے ملنے سے نسل بنتی ہے جو والدین یعنی ماں اور باپ دونوں کی جانب سے آنے والی جینیاتیخصوصیات کی حامل ہوتی ہے۔ انہی جینیاتی خصوصیات میں سے ایک کسی بھی نامیے کی جنس بھی ہے جو عام طور پر نر یا مادہ ہوتی ہے۔ تولیدی نظام کے خصوصی خلیات، یعنی نر اور مادہ اعراس ایک ہی طرح کی خصوصیات (شکل، جسامت اور حرکت وغیرہ) کے حامل بھی ہو سکتے ہیں اور ایسی صورت میں ان کو عرس مماثل (isogamete) کہا جاتا ہے لیکن کئی مواقع یا جانداروں میں ان (نر اور مادہ اعراس) کی عملی خصوصیات مختلف ہو سکتی ہیں، ایسی صورت میں پائے جانے والے اعراس کو عرس مغایر (heterogametes) کہا جاتا ہے؛ مثال کے طور پر جب نر اعراس چھوٹے، متحرک اور جینیاتی معلومات کو کچھ فاصلے تک ترسیل کرنے کے حامل ہوتے ہیں جبکہ دوسری جانب مادہ اعراس بڑے اور غیر متحرک ہوتے ہیں اور غذائی اجزاء سے لیس ہوتے ہیں۔ یہ غذائی اجزاء نئے جنم لینے والے نامیہ کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد دیتے ہیں؛ تو ایسی صورت میں ان کو عرس مغایر کہا جائے گا۔
ایک نامیہ میں جنس کی تعریف اعراس کے تناسب سے کی جاتی ہے، یعنی نر نامیہ میں نر اعراس جن کو نطفہ (sperm or spermatoza) کہا جاتا ہے اور مادہ اعراس کو بیضہ (ova) کہا جاتا ہے۔ ایسے نامیہ جو نر اور مادہ دونوں طرح کے اعراس پیدا کریں ان کو hermaphrodite کہا جاتا ہے۔
اکثر، جسمانی طور پر مختلف ہونے کی خصوصیات کو کسی بھی نامیہ میں جنس میں فرق سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے۔ جیسے کہ نر اور مادہ نامیہ میں جسمانی طور پر کئی فرق اعضاء، عادات وغیرہ میں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔ جنسی لحاظ سے جینیاتی خصوصیات کی برتری کسی بھی نامیہ میں اس تولیدی دباؤ کو بھی ظاہر کرتا ہے جو کسی بھی جنس جیسے نر یا مادہ میں زیادہ مقدار میں اعراس کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔