جوزف سمتھ

مقدسین آخری ایام تحریک کے بانی اور امریکی مذہبی رہنما

جوزف سمتھ جونیئر (انگریزی: Joseph Smith Jr.؛ 23 دسمبر 1805ء – 27 جون 1844ء) ایک امریکی مذہبی رہنما اور مورمن ازم کے بانی تھے۔ انھوں نے کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کی بنیاد رکھی، جو بعد میں مورمن تحریک کا مرکز بن گیا۔ جوزف سمتھ کو مورمنیت کے پیروکار پیغمبر اور الہامی رہنما مانتے ہیں۔[1]

جوزف سمتھ
جوزف سمتھ کی ایک تاریخی تصویر
لقبپیغمبر
ذاتی
پیدائش
جوزف سمتھ جونیئر

23 دسمبر 1805(1805-12-23)
وفات27 جون 1844(1844-60-27) (عمر  38 سال)
مدفننیوویو، الینوائے، امریکا
مذہبمورمنیت
قومیتامریکی
شریک حیاتایما سمتھ
اور کئی دوسری بیگمات
اولاد11
والدینجوزف سمتھ سینیئر، لوسی میک سمتھ
وجہ شہرتمورمنیت کے بانی
دستخط

ابتدائی زندگی

ترمیم

جوزف سمتھ 23 دسمبر 1805 کو شارون، ورمونٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد جوزف سمتھ سینیئر اور والدہ لوسی میک سمتھ تھے۔ وہ ایک کسان خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کے بچپن میں غربت کا سامنا رہا۔[2] ان کے مذہبی خیالات کا آغاز کم عمری میں ہی ہوا جب انھوں نے دعویٰ کیا کہ انھیں یسوع مسیح کے نظارے ہوئے۔[3]

مورمنیت کی بنیاد

ترمیم

1827 میں جوزف سمتھ نے دعویٰ کیا کہ انھیں مورمن کی کتاب کی تحریریں فرشتے مورونی کے ذریعے ملی ہیں۔ یہ تحریریں انھوں نے طلائی تختیوں پر دریافت کیں اور انھیں الہام کے ذریعے انگریزی میں ترجمہ کیا۔ سنہ 1830ء میں مورمن کی کتاب شائع ہوئی، جس کے ساتھ ہی انھوں نے کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین آخری ایام کی بنیاد رکھی۔[4]

تنازعات اور قتل

ترمیم

جوزف سمتھ کی مذہبی تعلیمات اور سماجی اصلاحات نے ان کے پیروکاروں میں تیزی سے مقبولیت حاصل کی، لیکن ان پر کئی الزامات بھی لگے۔ 27 جون 1844ء کو جوزف سمتھ کو الینوائے کے شہر کارتیج میں ایک جیل پر حملے کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔ ان کی موت کے بعد مورمنیت کی قیادت کو لے کر اختلاف ہوگیا، اکثر پیروکاروں نے بریگھم ینگ کا ساتھ دیا۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  NODES