دو ایوانیت
دو ایوانیت (انگریزی: Bicameralism) مقننہ کی ایک قسم ہے، جو دو الگ الگ اسمبلیوں، ایوانوں یا حلقوں میں منقسم ہے، جسے انگریزی میںدو ایوانی مجلسِ قانون ساز (انگریزی: bicameral legislature) کہا جاتا ہے۔ دو ایوانیت یک ایوانیت سے مختلف ہوتی ہے، جس میں تمام اراکین غور و فکر کرکے یک جماعت ہو کر ووٹ دیتے ہیں۔ بمطابق 2015[update] دنیا کی تقریباً 40 فی صد قومی مقننہ دو ایوانوں پر مشتمل ہیں اور تقریباً 60 فی یک ایوانی ہیں۔[1]
عموماً ہر دائرہ اختیار میں دو ایوانوں کے اراکین کے انتخاب کا طریقۂ کار مختلف ہوتا ہے۔ یہ اکثر دو چیمبروں کی قیادت کر سکتی ہے جس میں اراکین کی مختلف صورت حال ہوتی ہیں۔
بنیادی قانون سازی کے نفاذ کے لیے اکثر ایک ساتھ اکثریت — مقننہ کے ہر ایوان میں اراکین کی اکثریت کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب یہ معاملہ ہو تو مقننہ کو کامل دو ایوانیت (انگریزی: Perfect bicameralism) کی مثال کہا جا سکتا ہے۔ تاہم، بہت سے پارلیمانی اور نیم صدارتی نظاموں میں، وہ ایوان جس کے لیے انتظامیہ ذمہ دار ہوتی ہے (مثال کے طور پر مملکت متحدہ کا ہاؤس آف کامنز اور فرانس کی قومی اسمبلی) دوسرے ایوان (مثلاً دار الامراء، برطانیہ اور سینیٹ آف فرانس) کو زیر کر سکتا ہے اور اسے نامکمل دو ایوانیت (انگریزی: Imperfect bicameralism) کی ایک مثال کے طور پر شمار کیا جا سکتا ہے۔ بعض مقننہ ان دونوں کے درمیان ہوتی ہیں، جس میں سے ایک ایوان صرف مخصوص حالات میں دوسرے کو زیر کرنے کی قابلیت رکھتا ہے۔
مثالیں
ترمیمموجودہ
ترمیمتاریخی
ترمیمملک | کانگریس جسم | نوٹس | |
---|---|---|---|
ایوان بالا | ایوان زیریں | ||
جنوبی کوریا | قومی اسمبلی | ||
سینیٹ | ہاؤس آف کامنس | ||
نیوزی لینڈ | پارلیمان | ||
قانون ساز کونسل | ایوان نمائندگان | ||
ترکیہ | پارلیمان | ||
قومی اسمبلی | سینیٹ جمہوریہ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "IPU PARLINE database: Structure of parliaments"۔ ipu.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2015