طوفان موچا 2023ء
طوفان موچا، شمالی بحر ہند میں ایک طاقتور اور انتہائی شدید سمندری طوفان تھا جس نے مئی 2023ء میں میانمار اور بنگلہ دیش کے کچھ حصوں کو متاثر کیا۔ یہ 2023ء کے شمالی بحر ہند کے سمندری طوفان کے سیزن کا پہلا طوفان تھا جو ایک کم دباؤ والے علاقے سے شروع ہوا جسے سب سے پہلے ہندوستان کے محکمہ موسمیات (IMD) نے 8 مئی کو نوٹ کیا تھا۔ موچا طوفان خلیج بنگال کے اوپر سے شمال اور شمال مغرب کی طرف آہستہ آہستہ پہنچا جو بعد میں انتہائی شدید طوفان کی شدت اختیار کر گیا۔ یہ طوفان 14 مئی کو 280 کلومیٹر/گھنٹہ (175 میل فی گھنٹہ) کی ہواؤں کے ساتھ زمرہ 5 کے مساوی شدت پر پہنچ گیا۔، 1 منٹ کی مسلسل ہواؤں کے لحاظ سے، شمالی بحر ہند میں طوفان فانی کے ساتھ ریکارڈ پر سب سے مضبوط طوفان کے طور پر منسلک ہے۔[1][2] موچا لینڈ فال کرنے سے پہلے قدرے کمزور ہو گیا اور اس کے حالات تیزی سے ناموافق ہو گئے۔[3]
طوفان موچا 2023ء | |
---|---|
معلومات | |
ملک | جزائر انڈمان و نکوبار، میانمار، بنگلہ دیش، بھارت، چین |
آغاز | 9 مئی 2023 |
اختتام | 15 مئی 2023 |
مقام | خلیج بنگال ، راخائن ریاست ، چٹاگانگ ڈویژن ، جزائر انڈمان و نکوبار ، جنوبی صوبہ، سری لنکا ، مغربی بنگال ، یوننان ، میزورم |
کمتر فضائی دباؤ | 933 ہیکٹو پاسکل |
ہوا کی رفتار | 215 km/h (130 mph) |
ہوا کی زیادہ سے زیادہ رفتار | 115 ناٹ |
نقصانات | |
|
463 |
|
719 شخص |
|
101 شخص |
درستی - ترمیم |
سمندری طوفان سرحد کے قریب پہنچنے پر ہزاروں رضاکاروں نے میانمار اور بنگلہ دیش کے شہریوں کو نکالنے میں مدد کی۔ میانمار حکومت نے نشیبی علاقوں سے انخلا کا حکم دے دیا تھا۔ بنگلہ دیش میں طوفان کے قریب آنے کی وجہ سے 500,000 سے زیادہ افراد کو ملک کے ساحلی علاقوں سے منتقل ہونے کا حکم دیا گیا۔ حکومت نے ریاست رخائن کو قدرتی آفات کا علاقہ قرار دیا۔ رخائن ریاست کی بستیوں کے کئی گاؤں کو بھی طوفان سے نقصان پہنچا ہے۔ طوفان موچا نے 719 افراد کو زخمی کیا، کم از کم 463 افرادہلاک ہوئے، 100 سے زائد لاپتہ ہیں اور میانمار اور بنگلہ دیش میں تقریباً 1.07 ملین ڈالر کا نقصان پہنچا۔ [4]
تیاریاں
ترمیممیانمار
ترمیمراکھین میں مقامی حکام نے رہائشیوں کو مشورہ دیا کہ وہ سیٹوے، پاکٹاؤ، مائیبون، مونگ ڈاؤ اور بوتھیڈانگ میں نشیبی اور ساحلی علاقوں کو خالی کر دیں اور طوفان کے قریب آتے ہی بہت سے لوگ وہاں سے نکلنا شروع ہو گئے تھے۔ میانمار میں کمیونٹیز اور امدادی ایجنسیاں سائیکلون موچا کی آمد کی تیاری کر رہی تھیں۔[5] میانمار ریڈ کراس سوسائٹی انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز (IFRC) کے تعاون سے ایک بڑے ہنگامی رد عمل کے لیے تیار ہے۔[6] خطرے والے علاقوں سے 78,250 سے زیادہ افراد کو نکالا گیا، جن میں رخائن میں 18,800 اندرونی طور پر بے گھر افراد بھی شامل ہیں۔ حکومت نے 100,000 لوگوں کو رہنے کے لیے پناہ گاہ کا ذخیرہ کیا ہے۔ [7] سیٹوے سے تقریباً 4,000 افراد کا انخلا ہوا جبکہ 20,000 دیگر رہائشیوں نے مقامی پناہ گاہوں میں پناہ لی۔ بڑے پیمانے پر سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں اسٹینڈ بائی پر رکھی گئی تھیں، جن میں 3,207 اہلکار شامل تھے جو 1,009 لینڈ اور 242 واٹر گاڑیوں سے لیس تھے۔ راکھین اور چن میں درجنوں طبی عملے اور ریپڈ ریسپانس ٹیمیں تعینات کی گئیں۔ 10,000 سے زائد افراد کے لیے غیر خوراکی اشیاء تیار کی گئیں۔ آسیان کے مطابق، میانمار کی حکومت 2008ءمیں سمندری طوفان نرگس کے بعد سے آفات سے نمٹنے کے لیے بہتر طور پر لیس تھی۔ [7]
میانمار میں ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) نے کہا کہ وہ راکھین اور قریبی علاقوں میں 400,000 سے زیادہ لوگوں کی مدد کے لیے خوراک اور امدادی سامان تیار کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور (او سی ایچ اے) کے مطابق، موچا میانمار کی راکھین ریاست اور شمال مغربی علاقے تک پہنچنے کا امکان تھا، جہاں 60 لاکھ افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے اور 1.2 ملین بے گھر ہیں۔[8] ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے میانمار میں پانی صاف کرنے والی 500,000 گولیاں اضافی سامان کے ساتھ رکھی ہیں۔ آسیان کوآرڈینیٹنگ سینٹر فار ہیومینٹیرین اسسٹنس (اے ایچ اے سینٹر) نے "تباہ کن آفت" کے امکان سے خبردار کیا اور کہا کہ وہ تھائی لینڈ اور ملائیشیا کے گوداموں سے ضروری سامان اڑانے کے لیے میانمار کی فوج کے ساتھ رابطہ کر رہا ہے۔ سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ فوجی حکومت خوراک، ادویات اور طبی عملہ بھیجنے کے لیے تیار تھی۔[9]
بنگلہ دیش
ترمیماقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے UNCHR نے کہا کہ حکومت اور مقامی انسانی تنظیموں کے تعاون سے "کیمپوں اور بھاسن چار پر ہنگامی تیاریاں جاری ہیں"۔[10] بنگلہ دیش کے حکام کے مطابق، طوفان سے ہونے والی شدید بارش چٹاگانگ اور کاکس بازار کے ساتھ ساتھ تین دیگر پہاڑی اضلاع جن میں رنگامتی، بندربن اور کھگراچھڑی شامل ہیں میں لینڈ سلائیڈنگ کا سبب بن سکتی ہے۔[11] ممکنہ طور پر تباہ کن طوفان سے قبل جنوب مشرقی بنگلہ دیش میں ڈیڑھ ملین افراد کو محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کاکس بازار میں 40 ایمبولینسز اور 33 موبائل میڈیکل ٹیمیں تعینات کیں۔[12] اس کے علاوہ، بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کے رد عمل کے لیے اقوام متحدہ کے پرنسپل کوآرڈینیٹر ارجن جین کا کہنا ہے کہ ضرورت مند بنگلہ دیشیوں کے ساتھ ساتھ پناہ گزینوں کی مدد کے لیے متعدد ایمبولینسیں اور موبائل ہیلتھ ٹیمیں دستیاب ہیں۔ یہ ٹیمیں بزرگوں، بچوں اور معذوروں کی مدد کے لیے انتہائی تربیت یافتہ ہیں۔[13] حکام نے 13 مئی کو بنگلہ دیش میں اندرون ملک دریا کی نقل و حمل اور 14 مئی کو شاہ امانت انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کر دیا تھا۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے ملک کے جنوبی ساحلی خطوں کے ساتھ تقریباً 500,000 رہائشیوں کو منتقل کرنے کے لیے ایک بڑی انخلاء مہم شروع کی۔[14] 14 تک مئی، تقریباً 1.27 کاکس بازار سے لاکھوں اور چٹاگانگ سے 100,000 سے زیادہ افراد کا انخلا کیا گیا۔[15]
بھارت
ترمیمہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا کہ جنوب مشرقی خلیج بنگال کے خطہ تریپورہ، میزورم، ناگالینڈ، جنوبی آسام اور منی پور کے کچھ حصوں میں طوفان موچا کے نتیجے میں طوفانی بارش ہونے کی توقع ہے۔[16] تریپورہ، میزورم، ناگالینڈ، منی پور اور آسام کی ریاستی حکومتوں نے بھی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور دیگر تمام متعلقہ حکام سے جانی اور مالی نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی درخواست کی ہے۔[17]
چین
ترمیمچائنا میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن (سی ایم اے) کے قومی موسمیاتی مرکز (این ایم سی) نے کہا کہ یونان اور تبت کے جنوب مغربی صوبوں بالخصوص ہینگ ڈوان اور مشرقی ہمالیائی پہاڑی سلسلوں میں سیلاب، مٹی کے تودے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ تھا۔ اس کے جواب میں، ریاستی فلڈ کنٹرول اور خشک سالی سے نجات کے ہیڈ کوارٹرز نے سطح IV کے رد عمل کو فعال کیا، جو سیلاب کے رد عمل کی سب سے کم سطح ہے۔[18][19]
اثرات
ترمیممیانمار
ترمیممیانمار میں کم از کم 81 افراد مارے گئے،[20] جن میں سے زیادہ تر روہنگیا پناہ گزین تھے۔[21] ریاست رخائن میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔ مرنے والوں میں جن میں سے پانچ سیٹوے شہر میں اور پانچ ملک کے دیگر حصوں میں ہیں۔ 14 مئی کو سالین کریک میں ایک خاتون کی موت بھی ہوئی۔[22] ملک بھر میں کم از کم 864 مکانات، 27 مذہبی عمارتیں، 64 اسکول، 14 طبی سہولیات اور 18 سرکاری عمارتیں تباہ ہوئیں۔ ریاست رخائن کے سیتوے، مراؤک یو، کیوکتاؤ اور منبیا ٹاؤن شپ کے کئی دیہات کو مسمار کر دیا گیا۔ Kyawtaw میں، قصبے کے تقریباً 90 فیصد مکانات تباہ ہو گئے۔ [23] شدید بارشوں سے سالین کریک میں پانی کی سطح بڑھنے سے سالین ٹاؤن شپ کے کم از کم 10 دیہات زیر آب آگئے۔ مناونگ جزیرے پر، دو خواتین کی موت ہو گئی اور 1,000 گھر تباہ ہو گئے، جن میں پیانگ تونگ گاؤں کے 400 گھر بھی شامل ہیں۔ چین ریاست میں تین بستیوں میں ایک ہزار مکانات تباہ ہو گئے۔ [24] 100 سے زیادہ لوگ لاپتہ رہے[25] اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے۔[26] متاثرہ علاقے کے رہائشیوں نے رائٹرز کو بتایا کہ 100 تک روہنگیا افراد ہلاک ہو سکتے ہیں، حالانکہ خبر رساں ایجنسی ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں کر سکی۔ نیوز سائٹ میانمار ناؤ نے کہا کہ سینکڑوں لاپتہ ہیں اور "مرنے کا خدشہ" ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین نے کہا کہ پناہ گزین کیمپوں میں ڈوبنے سے ہلاک ہوئے اور مزید لوگ لاپتہ ہیں۔[4]
بنگلہ دیش
ترمیمکاکس بازار میں کم از کم 2,522 مکانات تباہ ہوئے اور 10,469 دیگر کو نقصان پہنچا۔ [27] سینٹ مارٹن جزیرے پر 700 مکانات تباہ ہوئے [27] اور کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ طوفان کے اثرات ابتدائی طور پر لگائے گئے خدشے سے کم تھے کیونکہ طوفان کی لہر متوقع سے کم تھی۔ [28] ٹیکناف میں 500 گھر تباہ ہوئے۔ [27] مہیشکھلی جزیرے پر اپنے نمک کے فارم کو بحال کرنے کی کوشش کے دوران تین افراد فالج سے ہلاک ہو گئے۔ [29] وہاں اور دیگر اضلاع میں 50 سے 60 کے درمیان مکانات کو نقصان پہنچا۔ کاکس بازار ڈسٹرکٹ میں زرعی نقصان 115 ملین (US$1.07 ملین) تک پہنچ گیا۔ بنگلہ دیش میں موچا کی تیز ہوائیں چلنے لگیں، اس کے ساتھ ہی موسلادھار بارش ہوئی۔ حکام کے مطابق بنگلہ دیش میں شدید بارشوں نے کئی علاقوں میں نقصان پہنچایا۔[27]
بھارت
ترمیممیزورم کی ریاست میں، کم از کم 154 مکانات تباہ یا شدید نقصان پہنچا اور 82 دیگر اور آٹھ پناہ گزین کیمپوں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ 50 سے زیادہ دیہاتوں میں کل 5,749 لوگ موچا سے متاثر ہوئے۔ کولکتہ شہر میں شدید بارش ہوئی۔[30]
چین
ترمیمصوبہ یونان کے شمال مغربی حصے میں برفانی طوفان کی اطلاع ملی جو موچا کی باقیات سے نم ہوا کے ٹھنڈی سردی کی ہوا کے ساتھ ٹکرانے سے پیدا ہوئی۔[31][32]
مابعد
ترمیممیانمار
ترمیمریاست رخائن کو فوجی حکام نے قدرتی آفات کا علاقہ قرار دیا تھا۔ Sittwe سے مواصلات منقطع کر دیے گئے۔[33] میانمار کے جنتا رہنما من آنگ ہلینگ نے نقصان کا جائزہ لینے اور رہائشیوں کو عطیات فراہم کرنے کے لیے سیٹوے کا دورہ کیا۔[34] غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق طوفان سے مواصلاتی اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کے ساتھ ساتھ میانمار کی فوجی حکومت کی طرف سے لگائی گئی مسلسل پابندیوں نے معلومات حاصل کرنا اور متاثرہ علاقے میں مدد بھیجنا مشکل بنا دیا۔ مالٹیزر انٹرنیشنل نے 100,000 یورو دینے کا وعدہ کیا اور 15 مئی کو متاثرہ افراد میں امدادی سامان تقسیم کیا۔[35]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Special Tropical Weather Outlook for North Indian Ocean issued at 0330 UTC of 10.05.2023. based on 0000 UTC of 10.05.2023.. New Delhi, India: India Meteorological Department. 10 May 2023. https://tgftp.nws.noaa.gov/data/raw/wt/wtin20.dems..txt۔ اخذ کردہ بتاریخ 10 May 2023.
- ↑ Quadrant Wind Distribution in Association with Mocha over Bay of Bengal on 0000 UTC of 11-05-2023. New Delhi: India Meteorological Department. 11 May 2023. https://www.wis-jma.go.jp/d/o/DEMS/Alphanumeric/Warning/Tropical_cyclone/20230511/032000/A_WTIN31DEMS110320_C_RJTD_20230511032216_50.txt۔ اخذ کردہ بتاریخ 11 May 2023.
- ↑ Tropical Cyclone Advisory No. 12 for North Indian Ocean issued at 1200 UTC of 12.05.2023. based on 0900 UTC of 12.05.2023.. New Delhi, India: India Meteorological Department. 12 May 2023. https://mausam.imd.gov.in/backend/assets/cyclone_pdf/TROPICAL_CYCLONE_ADVISORY_NO__12_0900UTC_12_05_2023.pdf۔ اخذ کردہ بتاریخ 12 May 2023.
- ^ ا ب "Many feared dead after cyclone pummels western Myanmar"۔ روئٹرز۔ 16 مئی 2023۔ 2023-05-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-16
- ↑ "Myanmar: Cyclone Mocha - Flash Update #1 (As of 12 May 2023) - Myanmar | ReliefWeb". reliefweb.int (انگریزی میں). 12 مئی 2023. Archived from the original on 2023-05-12. Retrieved 2023-05-13.
- ↑ "Myanmar Red Cross prepares ahead landfall of Cyclone Mocha | IFRC". www.ifrc.org (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-14. Retrieved 2023-05-13.
{{حوالہ ویب}}
:|archive-date=
/|archive-url=
timestamp mismatch (help) - ^ ا ب Situation Update No. 2 - Tropical Cyclone One (Mocha), Myanmar - Sunday, 14 May 2023, 2200HRS (UTC+7). 14 May 2023. https://reliefweb.int/attachments/48a4d766-2aea-4157-9fea-0f5d78ca1865/Situation%20Update%20No.%202%20-%20Tropical%20Cyclone%20One%20(Mocha)%2C%20Myanmar%20-%20Sunday%2C%2014%20May%202023%2C%202200HRS%20(UTC7).pdf۔ اخذ کردہ بتاریخ 14 May 2023.
- ↑ "Cyclone Mocha heads to Bangladesh, Myanmar coasts as thousands flee". RAPPLER (امریکی انگریزی میں). 13 مئی 2023. Archived from the original on 2023-05-13. Retrieved 2023-05-13.
- ↑ "Thousands evacuated as Cyclone Mocha nears Myanmar, Bangladesh". www.aljazeera.com (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-13. Retrieved 2023-05-13.
- ↑ Chinchar, Helen Regan,Allison (12 مئی 2023). "Cyclone Mocha is strengthening in the Bay of Bengal and heading toward the world's largest refugee camp". CNN (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-13. Retrieved 2023-05-13.
{{حوالہ ویب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: متعدد نام: مصنفین کی فہرست (link) - ↑ "Thousands along Bangladesh, Myanmar coast told to seek shelter as powerful Cyclone Mocha approaches". AP NEWS (انگریزی میں). 13 مئی 2023. Archived from the original on 2023-05-13. Retrieved 2023-05-13.
- ↑ "Thousands urged to evacuate, seek shelter as powerful Cyclone Mocha bears down on Bangladesh, Myanmar". www.cbsnews.com (امریکی انگریزی میں). 13 مئی 2023. Archived from the original on 2023-05-14. Retrieved 2023-05-14.
- ↑ Paddison, Chris Lau,Laura (13 مئی 2023). "Communities in Bangladesh and Myanmar brace for the worst as Cyclone Mocha intensifies". CNN (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-13. Retrieved 2023-05-13.
{{حوالہ ویب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: متعدد نام: مصنفین کی فہرست (link) - ↑ "As Cyclone Mocha heads to Bangladesh, thousands flee for shelter". India Today (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-13. Retrieved 2023-05-13.
- ↑ France-Presse, Agence (14 مئی 2023). "Hundreds of thousands flee as cyclone thunders towards Myanmar, Bangladesh". The Manila Times (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-14. Retrieved 2023-05-14.
- ↑ "Cyclone Mocha News Live Updates: Cyclonic storm likely to cross southeast Bangladesh and north Myanmar coasts on Sunday afternoon". The Times of India (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-12. Retrieved 2023-05-13.
- ↑ "Cyclone Mocha to Dump Very Heavy Rains over Northeast India from May 13–17 | Weather.com". The Weather Channel (Indian English میں). Archived from the original on 2023-05-13. Retrieved 2023-05-13.
- ↑ 江巍۔ "China activates emergency response to flooding"۔ www.chinadaily.com.cn۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-15
- ↑ "云南等地有较强降雨 华北黄淮部分地区将有高温-中国气象局政府门户网站"۔ www.cma.gov.cn۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-15
- ↑ "Cyclone Mocha death toll rises to 81 in Myanmar"۔ CNA۔ 17 مئی 2023۔ 2023-05-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-17
- ↑ "Cyclone Mocha Death Count Rises To 60 In Myanmar"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-16
- ↑ Htin, Linn; Naing, Aung (15 مئی 2023). "Cyclone Mocha brings severe flooding to Magway Region". Myanmar Now (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-15. Retrieved 2023-05-15.
- ↑
- ↑
- ↑ "Cyclone Mocha Death Toll Rises to 41 in Myanmar's Rakhine State"۔ وائس آف امریکا۔ 16 مئی 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-16
- ↑ "Deadly Cyclone Mocha hits Bangladesh and Myanmar"۔ Sky News۔ 15 مئی 2023۔ 2023-05-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-15
- ^ ا ب پ ت "কক্সবাজারে আড়াই হাজার ঘরবাড়ি সম্পূর্ণ বিধ্বস্ত: জেলা প্রশাসন"۔ The Daily Star۔ 14 مئی 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-16
- ↑ "Bangladesh, Myanmar brace as powerful Cyclone Mocha makes landfall". AP NEWS (انگریزی میں). 14 مئی 2023. Archived from the original on 2023-05-14. Retrieved 2023-05-14.
- ↑ "মহেশখালীতে ঘূর্ণিঝড়ে ৩ লবণচাষির মৃত্যু". Bhorer Kagoj (بنگلہ میں). 15 مئی 2023. Archived from the original on 2023-05-15. Retrieved 2023-05-15.
- ↑ Bureau, ABP News (15 مئی 2023). "Cyclone Mocha: 230 Houses In Mizoram Destroyed, Heavy Rain Lashes Kolkata". news.abplive.com (انگریزی میں). Retrieved 2023-05-16.
- ↑ LoBiondo، Nicole (16 مئی 2023)۔ "Deadly Cyclone Mocha displaces thousands in Bangladesh, Myanmar"۔ AccuWeather۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-16
- ↑ Yang، Jim (15 مئی 2023)۔ "#Mocha Affected by Cyclone Mocha, there was a blizzard in northwest Yunnan!"۔ Twitter۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-16
- ↑ "Myanmar port city cut off in Cyclone Mocha aftermath". Yahoo Sports (امریکی انگریزی میں). 15 مئی 2023. Archived from the original on 2023-05-16. Retrieved 2023-05-16.
- ↑ Rebane, Rhea Mogul,Teele (16 مئی 2023). "Aid groups brace for 'large-scale loss of life' in Myanmar as details emerge of Cyclone Mocha's destruction". CNN (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-05-16. Retrieved 2023-05-16.
{{حوالہ ویب}}
: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: متعدد نام: مصنفین کی فہرست (link) - ↑ "Cyclone Mocha in Myanmar/Bangladesh: Malteser International provides EUR 100,000 emergency relief and distributes relief goods - Myanmar | ReliefWeb". reliefweb.int (انگریزی میں). 15 مئی 2023. Retrieved 2023-05-16.
مزید دیکھیے
ترمیم- 2023 کا موسم
- 2023 میں اشنکٹبندیی طوفان
- میانمار میں اشنکٹبندیی طوفان
- 1991 بنگلہ دیش سائیکلون - ایک انتہائی مہلک اور شدید اشنکٹبندیی طوفان جس نے میانمار اور بنگلہ دیش کو متاثر کیا
- 1994 بنگلہ دیش کا سائیکلون - ایک اور مضبوط اشنکٹبندیی طوفان جس نے موچا کی طرح کا راستہ بنایا، میانمار اور بنگلہ دیش کو بھی متاثر کیا۔
- مئی 1997 بنگلہ دیش سائیکلون - ایک طاقتور اشنکٹبندیی طوفان جس نے میانمار اور بنگلہ دیش میں بھی تباہی مچائی۔
- سائیکلون مالا (2006) - ایک قدرے کمزور اشنکٹبندیی طوفان جس کا ٹریک موچا سے ملتا جلتا تھا۔
- سائیکلون گری (2010) - ایک اور شدید اشنکٹبندیی طوفان جس نے میانمار اور بنگلہ دیش کو متاثر کیا۔
- طوفان امفان (2020) - موچا سے پہلے شمالی بحر ہند میں سب سے حالیہ زمرہ 5 کے مساوی اشنکٹبندیی طوفان۔