مغربی اور مشرقی یورپ کے درمیانی علاقے کو وسطی یورپ کہا جاتا ہے۔ اس علاقے میں درج ذیل ممالک ہیں:

وسطی یورپ

وسطی یورپ کو مزید دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جن میں جرمنی، آسٹریا، سویٹزرلینڈ،لیچٹنسٹین اور سلووینیا کو الپائن ممالک اور پولینڈ، چیک جمہوریہ، سلوواکیا اور ہنگری کو وائز گراڈ گروپ کہا جاتا ہے۔

الپائن ممالک
(مغرب سے مشرق کی جانب)

وائز گراڈ گروپ
(شمال سے جنوب کی جانب)

جرمنی الپائن خطے کا سب سے بڑا ملک ہے جو صنعتی لحاظ سے بھی بہت بڑی طاقت ہے۔ علاوہ ازیں سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا سیاحت کے اعتبار سے دنیا میں معروف مقام رکھتے ہیں۔

وائز گراڈ گروپ کے ممالک کی آبادی کی اکثریت زیریں علاقوں میں رہتی ہے جیسے پولینڈ میں دریائے وستولا کے ساتھ ساتھ اور چیک جمہوریہ میں زیریں علاقوں میں۔ پہاڑی علاقوں کے ملک سلوواکیا میں بیشتر آبادی دیہات میں رہتی ہے۔ صنعتی علاقے اور دارالحکومت سب سے زیادہ کثافت آبادی کے حامل ہیں۔ بڈاپسٹ، وارسا اور پراگ یہاں کے بڑے شہر ہیں۔

اس خطے کی اہم ترین زرعی مصنوعات مکئی، گندم، شکر قندی اور آلو ہیں۔ گرم موسم کے باعث ہنگری میں مرچیں بھی پیدا ہوتی ہیں۔ شراب سازی کے لیے انگوروں کی کاشت بھی کی جاتی ہے۔ ہنگری اور پولینڈ کے عظیم میدانوں کو سوروں اور بھینسوں کے پالنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

تاریخ میں کئی مرتبہ یہ ممالک بیرونی جارحیت کا شکار بنے اور ان کی سرحدیں بہت تیزی سے تبدیل ہوتی رہی ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد 1989ء تک اس خطے کے ممالک اشتراکی حکومتوں کے زیر نگراں رہے جنہیں سوویت یونین کی حمایت حاصل تھی۔ 1993ء میں عوام نے رائے دہی میں چیکو سلواکیہ کی دو حصوں میں تقسیم کرنے کی حمایت کی جس سے دنیا کے نقشے پر چیک جمہوریہ اور سلوواکیا نام کے دو ممالک ابھرے۔

اشتراکی دور میں کثیر تعداد میں صنعتوں کے قیام کے باعث وائز گراڈ گروپ کے ممالک میں ماحولیات کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ ہنگری کے تیل اور پولینڈ کے کوئلے میں سلفر کی کثیر مقدار شامل ہوتی ہے اور ان کو بجلی کی پیداوار کے لیے استعمال کرنے سے زبردست فضائی آلودگی پیدا ہو رہی ہے سلفر ڈائی آکسائیڈ کا فضا کی نمی میں ملنا تیزابی بارش کا باعث بنتا ہے۔

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

نگار خانہ

ترمیم
  NODES