ڈبل میجک
نویاتی طبیعیات (nuclear physics) میں جادوئی نمبر (magic number) سے مراد ایسا ایٹمی مرکزہ (nucleus) ہوتا ہے جس میں نیوکلیون (یعنی نیوٹرون یا پروٹون) کی تعداد اتنی ہوتی ہے کہ مرکزے کے اندر کے شیل (shell) پوری طرح بھر جاتے ہیں اور ایسا مرکزہ زیادہ بائنڈنگ انرجی ہونے کی وجہ سے نسبتاً زیادہ پائیدار ہوتا ہے۔
- پروٹون کے لیے یہ نمبر 2, 8, 20, 28, 50, 82 اور 114 ہیں جبکہ
- نیوٹرون کے لیے یہ نمبر 2, 8, 20, 28, 50, 82, 126 اور 184 ہیں۔ یہ سارے نمبر جفت (even) ہیں اور ان میں کوئی بھی طاق (odd) نمبر نہیں ہے-
ایسے ایٹمی مرکزے جن میں نیوٹرون اور پروٹون دونوں کی تعداد ان نمبروں میں سے کوئی ہو وہ اور بھی زیادہ پائیدار ہوتے ہیں اور ڈبل میجک نمبر والے کہلاتے ہیں۔ مثال کے طور پر
- ہیلیئم4 (دو نیوٹرون اور دو پروٹون)
- آکسیجن16 (آٹھ نیوٹرون اور آٹھ پروٹون)
- کیلشیئم40 (بیس نیوٹرون اور بیس پروٹون)۔ اس سے بڑے اور پائیدار ایٹمی مرکزوں میں نیوٹرون اور پروٹون برابر تعداد میں نہیں ہو سکتے۔
- کیلشیئم48 (28 نیوٹرون اور 20 پروٹون)
- نکل48 (20 نیوٹرون اور 28 پروٹون)۔ یہ ایٹم 1999 میں ایجاد ہوا۔
- نکل78 (50 نیوٹرون اور 28 پروٹون)
- سیسہ208 (126 نیوٹرون اور 82 پروٹون)
کائنات میں صرف ہائیڈروجن1 ایسا ایٹم ہے جس میں نیوٹرون نہیں ہوتا۔
صرف دو ایسے پائیدار (stable) ایٹمی مرکزے وجود رکھتے ہیں جن میں نیوٹرون کی تعداد پروٹون کی تعداد سے کم ہوتی ہے۔ وہ ہیلیئم3 اور نکل48 ہیں۔ باقی سارے ایٹمی مرکزوں میں نیوٹرون کی تعداد یا تو پروٹون کی تعداد کے برابر ہوتی ہے یا پروٹون سے زیادہ ہوتی ہے۔
ہلکے ایٹموں میں کیلشیئم48 ایسا ایٹم ہے جس میں نیوٹرون کی بڑی بہتات ہوتی ہے۔
نکل48 ایسا ایٹم ہے جس میں پروٹون کی بڑی بہتات ہوتی ہے۔ عام طور پر (بہت ہلکے ایٹموں کے علاوہ) ہر ایٹم میں نیوٹرون کی تعداد پروٹون سے زیادہ ہوتی ہے۔
قلعی یعنی Tin کے ایٹمی مرکزے میں 50 پروٹون ہوتے ہیں اور ٹِن کے دس پائیدار ہم جا (isotopes) پائے جاتے ہیں۔ اینٹیمنی میں 51 پروٹون ہوتے ہیں اور اینٹیمنی کے صرف دو ہم جا پائیدار ہوتے ہیں۔
نیوٹرون کی تعداد | پروٹون کی تعداد | پائیدار آئسوٹوپ کی تعداد[1] |
---|---|---|
جفت (even) | جفت (even) | 168 |
جفت (even) | طاق (odd) | 50 |
طاق (odd) | جفت (even) | 52 |
طاق (odd) | طاق (odd) | 4 |
وہ چار پائیدار ایٹم جن میں نیوٹرون اور پروٹون دونوں ہی طاق تعداد میں ہوتے ہیں یہ ہیں۔
- ڈیوٹیریئم جس میں ایک پروٹون اور ایک نیوٹرون ہوتا ہے۔
- لیتھیئم6 جس میں تین پروٹون اور تین نیوٹرون ہوتے ہیں۔
- بورون10 جس میں پانچ پروٹون اور پانچ نیوٹرون ہوتے ہیں۔
- نائٹروجن14 جس میں سات پروٹون اور سات نیوٹرون ہوتے ہیں۔[2]
ڈبل میجک نمبروں سے ملنے والی پائیداری کی وجہ سے ہیلیئم4 کائنات میں اتنی فراواں ہے جبکہ ہیلیئم3 یا لیتھیئم بہت نایاب ہے۔ اسی طرح بھاری ایٹموں میں سیسہ208 بھاری ترین پائیدار مرکزہ رکھتا ہے۔
ایٹمی نمبر | عنصر | فراوانی بمقابلہ سیسہ |
---|---|---|
42 | مولیبڈینم | 0.798 |
46 | Palladium | 0.440 |
50 | قلع | 1.146 |
78 | پلاٹینم | 0.417 |
80 | پارہ | 0.127 |
82 | Lead | 1 |
90 | تھوریئم | 0.011 |
92 | یورینیئم | 0.003 |
مزید دیکھیے
ترمیم- پائیداری عناصر
- نیوٹرون
- کریٹیکل ماس
- تابکاری
- spontaneous fission
- Binding energy
- Bond energy
- فیوزر
- نیوٹرونی مقطع neutron cross section
- یورینیئم
- جائنٹ ریزونینس
حوالہ جات
ترمیم- ↑ [1]
- ↑ "Nuclear Stability and Magic Numbers"۔ 04 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2015
- ↑ Lodders 2003, pp. 1222–23.