کرپال سنگھ ایک روحانی استاد تھے۔ وہ 6 فروری 1894ء کو مغربی پنجاب، جو اب پاکستان کا حصہ ہے ایک سادہ دیہاتی گھر میں پیدا ہوئے۔ دہلی منتقل ہونے سے پہلے وہ اپنی گزربسر سرکاری نوکری پر کرتے تھے۔ دہلی جانے کے بعد وہ ایک روحانی مدرسہ روحانی ست سنگ کے بانی بنے۔

کرپال سنگھ
دیگر نامجمال
ذاتی
پیدائش6 فروری 1894
وفات21 اگست 1974
مذہبسکھ مت
دیگر نامجمال
مذہبی زندگی
مقامدہلی

زندگی

ترمیم

ابتدا ہی سے وہ تصوف، یوگی اور باطنیت کی طرف مائل تھے اگرچہ وہ کسی کے شاگرد نہیں بنے تھے۔ اِس دوران میں وہ خدا کی عبادت کرتے رہے۔ 1917ء کو انھیں محسوس ہو کہ اُن کی عبادت کا جواب دیا جا رہا ہے۔ دورانِ مراقبہ انھوں نے روشنی دیکھی جو اُن کے خیال میں سکھ کے بانی گرو نانک تھے۔ 1924ء میں وہ مشہور صوفی ساون سنگھ سے دریا کنارے اُن کے آشرم میں ملے۔ ساون سنگھ نے اُن میں روحانی نظم و ضبط پیدا کیا۔ 1930 کی دہائی میں جب ساون سنگھ سے پوچھا جاتا کہ اُن کے کون سے شاگرد نے بہت ترقی کی ہے تو وہ کرپال سنگھ کا نام لیتے۔ اُسی دوران میں کرپال سنگھ نے اپنے استاد سے متاثر ہو کر گرومت سددھانت نامی کتاب اردو اور پنجابی میں لکھنا شروع کی۔ اُن کی درخواست پر 1935ء میں یہ کتاب اُن کے استاد ساون سنگھ کے نام سے شائع ہوئی۔ 1960 کی دہائی میں یہ کتاب انگریزی میں شائع ہوئی۔ ساون سنگھ کا 2 اپریل 1948ء میں ایک قلیل علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔

کرپال سنگھ کے 80،000 سے زیادہ پیروکار ہیں۔[1]

آخری ایام

ترمیم

فروری 1974ء میں دہلی میں انھوں نے ایک بین القوامی کانفرس کا اتقاد کیا جیس میں پوری دینا سے 2000 سے زیادہ مندوبین نے شرکت کی اور 100،000 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی۔ اِسی سال 2 اپریل کو ہردوار میں کم کے میلے میں شرکت کی۔ 21 اگست 1974ء میں دہلی میں 80 سال کی عمر میں اُن کا انتقال ہو گیا۔ اُن کی وفات کے بعد اُن کے پیروکاروں میں اُن کے جانشین کے لیے کافی اختلاف ہو گیا۔ 1963ء میں وہ یہ کہ چکے تھے کہ اُن کے خیال میں کوئی بھی اِس قابل نہیں کہ اُن کا جانشین بن سکے۔

حواشی

ترمیم
  1. Lewis 2002، صفحہ 591

حوالہ جات

ترمیم
  NODES